ایڈانی گروپ کے حصص میں سو ارب ڈالر کی کمی
کچھ ہی عرصہ میں ارب پتیوں کی فہرست میں اوپر آنے والے گوتم ایڈانی اب تیزی سے اس فہرست میں نیچے کی جانب جارہے ہیں۔ پچھلے چند دنوں میں، ایڈانی کی کمپنیوں کے حصص میں 100 ارب ڈالر کی کمی واقع ہو چکی ہے۔ آج ان کی کمپنیوں کے حصص میں مزید کمی کے بعد اُن سے ایشیاء کے سب سے امیر شخص ہونے کا اعزاز بھی چھن گیا اور ان کے اثاثہ مُیکش اُمبانی سے بھی نیچے چلے گے۔
ایڈانی وزیر اعظم مودی کے بہت قریب ہیں اور دونوں کا تعلق گجرات سے ہے۔ مودی کے دور میں ایڈانی کو مختلف معاہدوں میں فائدہ پہچانے کی خبریں عام ہیں۔ ایڈانی گروپ توانائی، بندرگاہوں، کوئلہ وغیرہ کے کاروبار پر چھایا ہوا ہے۔ حال ہی میں ایڈانی گروپ نےاسرائیل کی حیفہ بندرگاہ کا کنٹرول بڑی بھاری قیمت پر حاصل کیا۔
ایڈانی گروپ پر زوال اُس وقت شروع ہوا جب ایک امریکی ریسرچ فرم، ہنڈنبرگ نے ایک رپورٹ شائع کی جس میں ایڈانی گروپ پر حصص میں ہیرا پھیری اور اکاؤنٹنگ فراڈ کا الزام لگایا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کے گروپ کی کمپنیوں کے حصص اسی فیصد تک ذیادہ بتائی جارہی ہے۔ ایڈانی گروپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس ریسرچ فرم کے خلاف ہندوستان اور امریکہ دونوں ممالک کی عدالتوں میں مقدمہ دائر کریں گے۔ ہنڈنبرگ نے ایڈانی گروپ کو چیلنج کرتے ہوئے جواب دیا ہے کہ وہ امریکی عدالت میں آئیں۔ انہوں نے مزید اعلان کیا کہ ان کی رپورٹ شواہد پر مبنی ہے، اور جب بھی ایڈانی گروپ عدالت میں جانے کا فیصلہ کرے گا وہ عدالت میں یہ سارے ثبوت پیش کردیں گے۔
ایڈانی گروپ کے شدید نقصانات کے مودی حکومت پر سیاسی مظمرات ہوں گے کیوں کے ایڈانی گروپ کےحصصں میں حکومتی اداروں نے بہت بڑی سرمایہ کاری کی جو ساتھ ہی ڈوب جائیں گی۔