مارچ میں افراط زر کی شرح ریکارڈ سطح پر
مارچ میں افراط زر کی شرح 35.37 فیصد رہی۔ اِسکی بنیادی وجہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ اور حکومتی پالیسیاں ہیں۔ رمضان کے مہینے میں چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ شارٹ ٹرم (Short Term) افراط ِ زر 46 فیصد سے بھی بڑھ گئی ہے۔ معاشی ماہرین اِس بات پر متفق ہیں کہ افراط زر میں کمی جلد ممکن نہیں ہے۔ آئی ایم ایف سے سمجھوتا نہ ہونا اور حکومتی پالیسیوں کو مسلسل بدلنے کی وجہ سے صورت حال میں استحکام نہیں آ رہا۔ سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے بھی معاشی محاذ پر مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ تجارتی خسارہ کم کرنے کی حکومتی کوششیں بھی ملک میں صنعتی پیداوار پر منفی اثرات کا حامل ہو رہا ہے۔