نئے چیف جسٹس کا حلف اور عوام کی تواقعات
قاضی فائز عیسی نے آج چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اُٹھا لیا ہے جسے کے بعد لوگوں کی خاصی توقعات اُن سے وابستہ ہو گئی ہیں اور اُمید کی جارہی ہے کے اسکے بعد ملک و قوم کے مفاد میں فیصلے کیے جائیں گے۔
ہماری عدلیہ کے چند فیصلوں کی وجہ سے پاکستان کی معشیت کو بہت نقصان پہنچا ہے۔ عدلیہ کے ماضی کے چند فیصلوں نے نہ صرف پاکستان کی معشیت میں روڑے اٹکائیں ہیں بلکہ اس سے پاکستان کو اربوں روپے کا نقصان بھی اُٹھانا پڑا۔ قاضی فائز عیسی نےآج فُل کورٹ کے دوران کہا کے کورٹ کو بھی جواب دہ ہونا چاہیے اور کسی آئین کے تحت فیصلے کرنے چاہیے۔ انھوں نے ریکوڈیک کی مثال دی کے کُورٹ کی مُداخلت کے باعث ملک کو ڈیڑھ ارب کی بجائے ساڑھے چھ ارب ڈالر کا جُرمانہ دینا پڑے گا۔
ضرورت اس امر کی ہے کے عدلیہ کو ایک مضبوط ادارہ بنایا جائے۔ اسوقت پاکستان کی عدلیہ دُنیا کی درجہ بندی میں سب سے نیچےہے۔ عدلیہ میں کئی مقدمات عرصہ دراز سے پھنسے ہوئے ہیں۔ اسوقت صرف عدلیہ میں پھنسے ہوئے مقدمات کی تعداد 55000 تک پہنچ گئی ہیں۔ ان میں سے کئی مقدمات ایسے ہیں جن کی وجہ سے ملک کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
اُمید ہے کے قاضی فائز عیسی عدلیہ میں ایسی تبدیلیاں لے کر آئیں گے جسے کے دور رس نتائج ہوں گے اور عدلیہ ملک کی ترقی میں اپنا رول ادا کرے گی۔ اگرچہ پاکستان کے تمام ادارے کرپشن اور نا اہلی کی مثال ہیں مگر اُمید ہے کے قاضی فائز عیسی اسکو ایک مضبوط، غیر متنازعہ اور فعال ادارہ بنا دیں گے جو انصاف کے اوپر تمام فیصلے کرے۔ اگر ایسا ہو جاتا ہے تو یہ ملک و قوم کے مفاد میں ہوگا۔ اس سے ملک میں موجود غیریقینی صورتحال کا خاتمہ بھی ہوگا جس کی ملک کو اسوقت شدید ضرورت ہے۔