انرجی ڈرنکس – صحت کے لیے ایک ممکنہ خطرہ
آج کی تیز رفتار دنیا میں انرجی ڈرنکس (مشروبات) بہت سے لوگوں کے لیے ایک حل کے طور پر ابھرے ہیں جو تھکاوٹ کو ختم کرنے اورفوری طور پر چاک وچوبند ہونا چاہتے ہیں۔ یہ ڈرنکس توانائی کے ایک آسان ذریعہ کے طور پر فروخت کیے جانے والے، یہ مشروبات غنودگی اور تھکن کو فوری حل کرنے کا دعوی کرتے ہیں۔ تاہم، ان کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے ساتھ ساتھ یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ انرجی ڈرنکس کے بہت سے نقصانات ہیں جن پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔
صحت کے خطرات: انرجی ڈرنکس کا سب سے بڑانقصان صحت پر ان کا اثر ہے۔ ان مشروبات میں اکثر کیفین اور چینی کی بہت زیادہ مقدار ہوتی ہے، جس کا زیادہ مقدار میں استعمال صحت کے مختلف مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ کیفین کی زیادہ مقدار کے نتیجے میں دل کی دھڑکن میں اضافہ، بلڈ پریشر میں اضافہ اور یہاں تک کہ گھبراہٹ بھی ہو سکتی ہے۔ چینی کا زیادہ استعمال وزن میں اضافے، ذیابیطس اور دانتوں کے مسائل کا باعث بنتا ہے۔ طویل استعمال کسی فرد کی قدرتی طور پر توانائی کو برقرار رکھنے کی صلاحیت کوکم کرتا ہے، جس سے مجموعی جسمانی تندرستی متاثر ہوتی ہے۔ انرجی ڈرنکس میں اکثر بی وٹامنز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو ہائپر وٹامن بی کا باعث بن سکتی ہے، جس کی وجہ سے جھنجھناہٹ، بے حسی اور اعصابی نقصان جیسی علامات پیدا ہوتی ہیں۔
دماغی صحت پر منفی اثرات: ان مشروبات سے حاصل ہونے والی توانائی کا اضافہ اکثر قلیل مدتی ہوتا ہے اور اس کے بعد انسان بلکل طاقت کھو بیھٹتا ہے جو چڑچڑاپن، اضطراب اور موڈ میں تبدیلی کا باعث بن سکتا ہے، اسکی وجہ سے فرد کی ذہنی صحت متاثر ہوتی ہے۔ باقاعدگی سے انرجی ڈرنک کا استعمال نیند میں خلل ڈال سکتا ہے، جو بے خوابی کا باعث بنتا ہے جو بے چینی اور ڈپریشن کو بڑھاتا ہے۔
ان مشروبات کا عادی ہونا: انرجی ڈرنکس کا مسلسل استعمال اسکا عادی بنا دیتا ہے۔ وقت کے ساتھ لوگ ان کو استعمال کرتے ہوئے مستقل طور پر ان مشروبات پر انحصار کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ انحصار ایک نشہ کی طرح ان عادی بنا دیتا ہے جس سے توانائی کے مشروبات کے مسلسل استعمال کے بغیر کام کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
نوعمروں اور بچوں کے لیے خدشات: انرجی ڈرنک کمپنیوں کی مارکیٹنگ کی حکمت عملی اکثر کم عمر افراد کوٹارگٹ کرتی ہے۔ نوجوان اور بچے اپنے کم جسمانی وزن اور کیفین کے لیے زیادہ حساس ہونے کی وجہ سے منفی اثرات کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔ اس عمر افراد کی ضرورت سے زیادہ کھپت صحت کی سنگین پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہے۔
نامعلوم اجزاء کا شامل ہونا: کچھ مشروبات میں نامعلوم اجزاء یا کچھ ایسے مرکبات شامل ہوتے ہیں جس کے بارے میں ابھی مکمل طور پر ریسرچ نہیں ہوئی ہوتی اسلیے ان کے اثرات کے بارے میں مکمل جانچ کاری نہیں ہوتی۔ اس وجہ سے ان مشروبات سے وابستہ ممکنہ خطرات کا صیع طور پر اندازہ لگانا مُشکل ہے۔ ٹورائن ایک امینو ایسڈ ہے جو اکثر انرجی ڈرنکس میں پایا جاتا ہے، لیکن تحقیق بتاتی ہے کہ اس کی حفاظت اور تاثیر غیر حتمی ہے اور بعض دواؤں کے ساتھ مل کریہ شدید خطرات کا باعث بن سکتی ہے۔
اگرچہ انرجی ڈرنکس تیزی سے توانائی میں اضافہ کرتے ہیں، لیکن ان کے نقصانات فوائد سے نمایاں طور پر زیادہ ہیں۔ ان مشروبات کا عادی ہونے کے ساتھ ساتھ ذہنی اور جسمانی تندرستی پر ان کے منفی اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئےان کی مکمل جانچ کرنا ضروری ہے۔ انرجی ڈرنکس سے وابستہ ممکنہ خطرات کے بارے میں بھی لوگوں کوآگاہی دینا ان کی صحت اور تندرستی کے لیے بہت ضروری ہے۔