بین الاقوامی منڈی میں تیل کی قیمت میں کمی
اگر چہ سعودی عرب اور روس کے ساتھ باقی تیل پیدا کرنے والے ممالک کی ہمیشہ یہ کوشش ہوتی ہے کہ تیل کی قیمت کو زیادہ سے زیادہ رکھیں مگر مغربی ممالک اس کو نیچے رکھنے کی کوشش میں رہتے ہیں ۔ ابھی حالیہ دنوں میں سعودی عرب اور چند اوپیک کے ممالک کی طرف سے یہ کوشش تھی کے تیل کی قیمت کو 100 ڈالر فی بیرل سے اوپر لے جائیں مگر امریکہ نے اپنے ریزرومارکیٹ میں لا کر اِس کوشش کو ناکام بنا دیا۔ اگرچہ حماس کے حملے کے بعد یہ خطرہ لاحق ہوا تھا کہ کہیں جنگ خطے کے دوسرے ممالک تک نہ پہنچ جائے اس لیے تیل کی قیمتیں ایک بار پھر 90 ڈالر فی بیرل سے اوپر چلی گئیں تھیں۔ مگر اب یہ دوبارہ نیچے کی طرف آ رہی ہیں۔ اس وقت برطانوی تیل کی 80 ڈالر فی بیرل، امریکی تیل کی قیمت 75 ڈالر فی بیرل اور روسی تیل کی قیمت 60 ڈالر فی بیرل مقرر کی گئی ہے۔ مگر روسی تیل اِس سے کم قیمت پر فروخت ہو رہا ہے-
مستقبل میں تیل کی قیمتوں میں کوئی نمایاں اضافہ ہوتا نظر نہیں آ رہا ۔ تمام ممالک کی کوشش ہے کہ ماحولت کی بہتری کے لیے وہ بجلی بنانے کے لیے شمسی ہائیڈ ل اور ہوا کے ذرائع کو ترجیح دیں ۔تمام ممالک کی یہ بھی کوشش کہ وہ الیکٹر ک گاڑیاں اور الیکٹر ک موٹر سائیکل ہی بنائیں۔ اِ س سے ماحولیات میں تو بہتری آئےگی بلکہ تیل کی درآمد بھی کم ہو گی۔
تیل کی گرتی ہوئی مارکیٹ اورروپے کی قدر میں کمی کے باعث اُمید کی جا رہی کہ آئندہ ہفتے پاکستان میں بھی پیٹرولیم پراڈکٹ کی قیمتوں میں بھی کمی کی جائے گی ۔ جو کہ عوام کے لیے کچھ ریلیف کا باعث بنے گی۔