LatestLiving

جرمنی کا اپرچونیٹی کارڈ – امیگریشن کا بہترین موقعہ

حالیہ برسوں میں، جرمنی کو آئی ٹی، انجینئرنگ، صحت کی دیکھ بھال اور مینوفیکچرنگ جیسے چند اہم شعبوں میں ہنر مند افراد کی شدیت کمی کا سامنا ہے۔ یہ کمی جرمنی کی اقتصادی ترقی کے لیے بہت بڑا چیلنج بنی ہوئی ہے۔ اگرچہ جرمنی روایتی طور پر اپنی انتہائی ہنر مند افرادی قوت اور بہترین پیشہ ورانہ تعلیمی نظام کے لیے جانا جاتا ہے۔ جرمنی نے گزشتہ دو دہائیوں کے دوران مستحکم روزگار کی شرح کو برقرار رکھا ہے۔ تاہم اس کے باوجود مزدوروں کی کمی جاری ہے۔ کئی عوامل اس صورت حال کی وجہ ہیں. جرمن آبادی کا بیس فیصد حصہ 65 سال سے زیادہ عمر کا ہے، جس کی وجہ سے آبادی میں عدم توازن بڑھ رہا ہے اور اسی وجہ سے بہت سے پیشوں کو پیشہ ور افراد کی کمی کا سامنا ہے۔ اگرچہ آٹومیشن اور اے آئی کے ذریعہ کچھ ملازمتوں کی کمی کو پورا کیا گیا ہے مگر کئی صنعتوں کو اب بھی ملازمین کی اشد ضرورت ہے۔

جرمنی کا امیگریشن نظام روایتی طور پر دیگر ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں سخت رہا ہے۔ بیوروکریسی سسٹم اورجرمن زبان کا سیکھنا غیرملکی کارکنوں کے لیے رکاوٹیں پیدا کر رہا تھا۔ اسے اس بات کو سمجھتے ہوئے جرمنی نے امیگریشن کے نظام میں تبدیلی کرنا شروع کر دی ہے۔ اسے اپرچونیٹی کارڈ کہا جاتا ہے، یہ کارڈ ایسے ممالک کے ہنرمندوں کو جو یورپی یونین سے باہر ہیں کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگا۔

مارچ 2020 میں شروع کیا گیا اپرچونیٹی کارڈ اہل پیشہ ور افراد کو اپنے شعبے میں مستقل پوزیشن کے حصول کے دوران 18 ماہ تک جرمنی میں رہنے اور کام کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ یہ امیگریشن سے وابستہ کچھ ابتدائی رکاوٹوں کوبھی دور کرتا ہے۔ 21 ماہ کے بعد (جرمن زبان کی کافی مہارت کے ساتھ) یا 27 ماہ (بنیادی زبان کی مہارتوں کے ساتھ)، کوئی بھی مستقل رہائش کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔ گرین کارڈ کی طرح یہ ہنرمند افراد کو وقت فراہم کرتا ہے کہ تاکہ وہ اپنے آپ کو جرمن جاب مارکیٹ کے لیے تیار کر سکیں۔ مزید برآں، نوکری کی تلاش کے دوران اپنی مدد کے لیے کافی مالی وسائل کا ثبوت بھی درکارہوتا ہے۔

اپرچونیٹی کارڈ کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے، آپ کو جرمنی کے اندر مطلوبہ فیلڈ سے متعلقہ تسلیم شدہ پیشہ ورانہ قابلیت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسکے لیے ضروری ہے کے پیشوں کی تحقیق کریں۔ جن پیشوں میں ذیادہ ضرورت ہے اسکے لیے سرکاری سرکاری ویب سائٹس یا وفاقی روزگار ایجنسی کی ویب سائٹ کو دیکھیں۔ اپنے تمام تعلیمی اسناد کوغیر ملکی قابلیت خصوصاً جرمن سسٹم مساوی تسلیم کروائیں۔ درخواست کا عمل فیڈرل آفس فار مائیگریشن اینڈ ریفیوجیز کے ذریعے آن لائن ہینڈل کیا جاتا ہےاپنی درخواست کومکمل کر کے جمع کریں۔ ایک بار جب آپ کو پاس کارڈ مل جائے تو تمام توانائی اور وقت اپنے شعبے میں ملازمت تلاش کرنے پر لگا دیں۔ ملازمت کی پیشکش پر مل جانا مستقل رہائش کے لیے آپ کے راستے کو کھول دیا جائے گا۔ جرمنی میں ہنر مند مزدوروں کی کمی بعض شعبوں میں شدید ہے۔ ان میں انجینئرنگ (تمام مضامین)، انفارمیشن ٹیکنالوجی (IT)، صحت کی دیکھ بھال (ڈاکٹروں، نرسوں، وغیرہ)، سائنسز (تحقیق اور ترقی)، ہنر مند تجارت (مثال کے طور پر، الیکٹریشن، پلمبر، ریسٹورانٹ) اور اسطرح کے دوسرے شعبے۔

اگرجرمنی اپرچونیٹی کارڈ کا موازنہ کینیڈا کے امیگریشن سسٹم سے کیا جائے تو گو دونوں ممالک ہنر مند آفراد کو اپنے ملک میں آنے کا موقعہ فراہم کرتے ہیں، تاہم دونوں میں کچھ اہم فرق ہیں۔ کینیڈا کا پروگرام پوائنٹ پر مبنی ہے، جہاں امیدواروں کو تعلیم، تجربے اور زبان کی مہارت جیسے عوامل کی بنیاد پر پوائنٹس کی بنا پر امیگریشن دی جاتی ہے۔ دوسری طرف، جرمنی کا اپرچونیٹی کارڈ مہارتوں کو جاب مارکیٹ کی مخصوص ضروریات کے ساتھ ملانے پر زیادہ توجہ دیتا ہے۔ جرمن اپرچونیٹی کارڈ کے لیے درخواست کے ساتھ ایک تسلیم شدہ یونیورسٹی کی ڈگری اور ایک ٹھوس ملازمت کی پیشکش کی ضرورت ہے جو ایک مخصوص تنخواہ کی حد سے زیادہ ہو۔ آئی ٹی ماہرین کی صورت میں مخصوص تنخواہ کی شرط نہیں ہے اور وہ صرف متعلقہ پیشہ ورانہ تجربے اورتعلیم کے ساتھ اہل ہو سکتے ہیں۔

جرمنی میں ہنر مند لیبر کی کمی دنیا بھر میں پیشہ ور افراد کے لیے ایک موقع فراہم کرتی ہے۔ اپرچونیٹی کارڈ ہنرمند افراد کے لیے جرمنی میں رہنے کے لیے ایک بہترین راستہ ہے۔ اس کارڈ کی ضروریات کو سمجھ کر اور ان سے متعلق ملازمتوں پر توجہ مرکوز کرکے، آپ بھی یورپ کے مرکز میں ایک کامیاب کیریئر بنانے کے لیے اس سُنہری موقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔