LatestPakistan

خلیجی ممالک کی جانب سے پاکستان کی معشیت کو سہارا

سعودی عرب  پاکستان میں 25 ارب کی سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس میں سب سے بڑا پراجیکٹ ایک ریفائنری  کا قیام ہے۔ سعودی عرب کان کنی، زراعت اور ٹیکنالوجی کے شعبہ میں بھی سرمایہ کاری کرے گا۔ سعودی عرب نے حال ہی میں  ٹیکنالوجی کے شعبہ میں سے ریکوڈک میں حصہ دار بننے کی خواہش کا اظہار کیا ۔ ریکوڈک میں  50 فیصد    حکومت پاکستان اور پچیس فیصد بلوچستان حکومت کا حصہ ہے۔ پاکستان  اس میں سعودی سرمایہ کاری نہیں چاہتا  چونکہ اِس صورت میں ریکوڈک کے حصص میں بیرون ممالک کی سرمایہ کاری بڑھ جائے گی۔ مگر سعودی عرب اپنی سرمایہ کاری کو محفوظ    2.0 جی پی اے اوسط درجے کے برابر سمجھا جاتا ہے ۔ جبکہ  3.7 جی پی اے 75٪  کے برابر ہو گا۔

سعودی عرب نے اب حکومت پاکستان کے ساتھ شرط رکھی ہے کہ اُس کی تمام سرمایہ کاری میں ورلڈ بنک کو ضامن بنایا جائے۔ اگر کسی وقت بھی اس سرمایہ کاری میں کوئی مسئلہ ہوتا ہے تو اِس صورت میں پاکستان کا کوئی ادارہ جیسے عدالتیں ہیں کو مداخلت کا حق نہیں ہو گا۔ اگر چہ پاکستان کو اِس شرط کو قبول کرنے میں مسئلہ ہو رہا ہے۔ مگر موجودہ حالات میں پاکستا ن کے پاس اِس شرط کو قبول کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔ اس  بارے مین حکومت کو کابینہ سے اجازت لے کر قانون میں ترمیم کرنی ہو گی۔

 متحدہ عرب امارات نے بھی پاکستا ن میں ایک ارب ڈالر کی مزید سرمایہ کاری کا عندیہ دیا ہے۔ سعودی عرب اور متحدہ عرب کی مجموعی سرمایہ کاری کا حجم  25 ارب ڈالر کے لگ بھگ بتایا جا رہا ہے۔  کویت پاکستا ن میں دس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتا ہے۔ اِس سلسلہ میں دونوں ملکوں کے درمیان یاد داشت پر دستخط ہوئے۔ کویت ماحولیات، کان کنی اور زراعت  کے شعبہ میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔  متحدہ عرب امارات نے پاکستان میں رکھے گے تین ارب ڈالر میں بھی ایک سال کی توسیع کردی ہے۔