دُنیا بھر میں تعلیم کے شعبے کے بارے میں بدلتے ہوئے رُجحان
دُنیا بھر میں اسکول کا تصور تبدیل ہورہا ہے اور لوگ اپنے بچوں کی تعلیم کے لیے دوسرے ذرائع ڈھونڈ رہے ہیں۔ امریکہ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اب بعض مقامات پر بچوں کو اسکول بھیجنے کی بجائے ایک علاقے کے لوگ ٹیچر کو ملازمت دے کر اپنے علاقے میں ہی تعلیم کا بندوبست کردیتے ہیں۔ تمام بچے ایک جگہ جمع ہوتے ہیں۔ ٹیچر ان کو پڑھاتا ہے اور ساتھ ہی اُن کی تربیت پر توجہ دیتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ لوگ ایسا کیوں کر رہے ہیں۔ تو اس کی کئی وجوہات ہیں جن میں سے سب سے بڑی وجہ تعلیمی نظام کے بارے میں لوگوں کا خیال ہے کہ موجودہ نظام جدید تقاضوں کومدِ نظر رکھ کر نہیں بنایا گیا ۔لوگوں کی یہ رائے ہے کہ بجائے بچوں کو ہنر مند بنانے کے بجائے مضمون سیاسی بنیادوں کی وجہ سے پڑھائے جاتے ہیں۔ جن کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ یہ والدین بچوں کو کمپیوٹر فزکس ، کیمسٹری میتھ اور انگریزی پڑھانے پرہی زیادہ زور دیتے ہیں ۔امریکہ میں سکولوں میں ماحول بھی خراب ہے جہاں بچے نشہ کا شکار ہو جاتے ہیں۔ پھر ان سکولوں میں جھگڑے بھی بہت ہیں۔ چنانچہ ان چیزوں سے بچنے کے لیے پرائیوٹ ٹیوشن کا انتظام کیا جاتا ہے۔ انڈیا میں بھی پرائیوٹ کوچنگ یا پرائیوٹ ٹیوشن کا رحجان بڑھتا جا رہا ہے۔ کہیں کہیں تو یہ ٹیوشن سکول کے ساتھ ہی چلتی ہے اور کہیں بچوں کو مکمل طور پر ٹیوشن کے زریعے پڑھایا جاتا ہے۔