روس اور پاکستان کے درمیان براہ راست جہاز رانی
روس اور پاکستان کے درمیان براہ راست جہاز رانی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ اس ضمن میں پہلا جہاز سینٹ پیٹر برگ سے 25 مئی کو کراچی پہنچ رہا ہے۔ روس سے تجارت میں ایک بڑا مسئلہ براہ راست جہاز رانی کی سہولت کا نہ ہونا تھا۔ روس کو سامان بھیجنے میں 55 سے 60 دن لگتے تھے۔ مگر اب روس سے تجارت کا براہ راست رابطہ قائم کرنے سے اس میں اوسطاً 20 دن لگیں گے۔ یہ صورتحال تاجروں کے لیے بہت مددگار ہو گی۔ کیونکہ وہ 25 سے 30 دن پہلے ہر سودے کو مکمل کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ روس میں پاکستان تاجروں کے لئے بہت مواقع موجو د ہیں مگر بنکنگ کا نظام نہ ہونے اور تجارت کا براہ راست روٹ نہ ہونے کے باعث خاصی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ مگر اب ان مسائل کے حل پر خاصی توجہ دی جا رہی ہے۔ اِس کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک سیاسی طور پر ایک دوسرے ممالک کے قریب آ رہے ہیں جس سے حکومتی سطح پر بھی تجارت کو فروغ حاصل ہو گا۔ پاکستان جیسے ملک کے لیے جسے شدید معاشی مشکلات کا سامنا ہے اگر روس سے سستا تیل مل جاتا ہے اور اس کے ساتھ پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہو جاتا ہے تو یہ ہماری معیشت کو بہتر بنانے میں بہت معاون ثابت ہو گا۔