روپے کی قدر میں دوبارہ کمی کا رُجحان شروع
جمعرات کو انٹربنک میں ڈالر مزید دو روپے باون پیسے کم ہونے کے 271 روپے اور پینتس پیسے پر بند ہوا۔ اگرچہ آئی ایم ایف سے مذاکرات شروع ہونے پر روپے کی قدر میں دو دن بہتری آئی مگرابھی تک عام تاثر یہ ہی ہے کے آئی ایم ایف اپنی سخت ترین شرائط میں کوئی رعائتیں کرنے کو تیار نہیں۔ جو تھوڑی بہت اُمید بنی تھی اب وہ ختم ہوتی جارہی ہے۔ حکومتی زرائع کی طرف سے بھی اب مثبت اشارے آنا بند ہو گے ہیں۔ ان حالات میں آگے کے حالات دن بدن گھمبیر ہوتے جارہے ہیں۔ حکومت کے زرمبادلہ کے ذخائر خطرناک حد تک کم ہیں اور اطلاعات کے مطابق 9،000 سے زائد کنٹینر ایل سی نہ کُھلنے کے باعث ابھی تک اُترنے نہیں پارہے۔
حکومت کے پاس اسوقت زرمبادلہ کے ذخائر چارارب ڈالر سے بھی کم ہیں جو کے ایک ماہ کی ضرورت کو بھی پورا کرنے کے لیے کافی نہیں۔ آئی ایم ایف کی جانب سے بھی تاخیری حربے جاری ہیں۔ دوست ممالک کی طرف سے بھی پاکستان کی معاونت کو آئی ایم ایف کی قسط سے منسلک کردیا گیا ہے۔ ان حالات میں ڈالر کی قیمت میں کمی کو روکنا دن بدن مُشکل ہوتاجارہا ہے۔ اور ملک کے معاشی حالات دن بدن خراب ہو رہے ہیں جس سے ملک میں بے چینی بڑھ رہی ہے۔