پاکستان میں سولر پینلز کی قیمتوں میں نمایاں کمی
پاکستان میں سولر پینل کی قیمتوں میں نمایاں کمی ائی ہے۔ یہ کمی پچاس فیصد سے بھی ذیادہ ہے۔ اِس کی ایک وجہ تو روپے کی قدر میں حال ہی میں کچھ بہتری آئی ہے۔ ڈالر ایک وقت پر 320 روپے سے بھی اوپر چلا گیا تھا مگر اب یہ 280 روپے سے بھی نیچے ہے۔ اور روپے کی قدر میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے۔ دوسری بڑی وجہ حکومت کی طرف سے اس شعبہ کو ٹیکس کی رعائت دینا ہے۔ اگرچہ آئی ایم ایف کی طرف سے خاصہ دباؤ ہے مگر اِس کے باوجود حکومت توانائی کے شعبہ کو ترقی دینے کے لیے شمسی توانائی کو وسیع پیمانے پر رعائت دے رہی ہے۔ سردیوں میں رسد اور طلب میں بھی فرق آتا ہے کیونکہ بجلی کی ضرورت کم ہوتی ہے۔ پاکستان میں گرمیوں کے موسم میں بجلی کی کھپت بہت ذیادہ ہوتی ہے۔ سولر پینل کی قیمتوں میں کمی کی ایک وجہ اِس ٹیکنالوجی میں ہونے والی بہتری ہے۔ سولر سیل پہلے کی نسبت زیادہ طاقتور ہو رہے ہیں اور بڑے پیمانے میں ان کی پیداوار کی وجہ سے اِس کی لاگت بھی کم ہورہی ہے۔ چین اور مغرب کے درمیان ہونے والی دوڑ کی وجہ سے سولر پینل کی پیداوار میں بہت ذیادہ اضافہ ہوا ہے اب کمپنیاں ان سولر پینل کو کم سے کم قیمت پر فروخت کر کے اِس سٹاک سے جان چھڑانا چاہتی ہیں۔ سب سے آخری وجہ یہ ہے کہ قیمتوں کم کرنے کی دوڑ میں سولر پینلز کی کوالٹی بھی گرا دی گئی ہے جو کہ اس شعبہ کے لیے اچھا نہینں ہے۔ بہرحال سولر پینلز کی قیمتوں میں کمی پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کے لیے ایک اچھی خبر ہے۔