کیا دُنیا میں ڈالر کی اجارہ داری ختم ہورہی ہے۔
دوسری جنگ عظیم کے بعد ڈالر دنیا میں تجارت کے لئے اولین حیثیت رکھتا رہا ہے۔ مگر اب اِسکی اجارہ داری کو شدید خدشات لاحق ہو گئے ہیں۔ دنیا کی چار ابھرتی ہوئی معیشتیں چین، روس، انڈیا اور برازیل اب ایسے اقدام لے رہے ہیں جو ڈالر کے حق میں اچھے نہیں ہیں بلکہ اِسکی اجارہ داری کو بڑا دھچکا ثابت ہوں گے۔ یوکرائن کی جنگ کے بعد روس نے اپنے تمام تجارتی شراکت داروں کے ساتھ ڈالر میں تجارت نہ کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔ اب انڈیا اور چین ، روس سے تیل خریدنے کے ساتھ ساتھ تمام تجارت اپنی کرنسی میں کررہے ہیں۔ روس ایران کے ساتھ تجارت میں پہلے ہی ڈالر کا استعمال ختم کر چکا ہے۔
اب برازیل اور ارجنٹائن نے اعلان کیا ہے کہ وہ یورو کی طرح جنوبی امریکہ کی ایک نئی کرنسی شروع کر رہے ہیں۔ اگر چہ ابھی تو یہ کرنسی ان دو ملکوں کے درمیان استعمال ہو گی لیکن خیال کیا جارہا ہے کہ جلد ہی جنوبی امریکہ کے کئی اور ممالک اس کرنسی کا استعمال شروع کردیں گے اور یہ جنوبی اور وسطحی امریکا کی بنیادی کرنسی بن جائیگی۔ کیونکہ نئی کرنسی کا کنٹرول اسے خطے کے مقابل کے ہاتھ میں ہوگا۔
اب خلیجی ممالک بھی ڈالر کی بجائے باہمی کرنسیوں میں تجارت کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ ابھی حال ہی میں انڈیا نے یو اے ای کے ساتھ باہمی کرنسی میں تجارت کا معاہدہ کیا۔
چین نے انڈیا کےساتھ باہمی تجارت میں بھی دونوں ملکوں کی کرنسی استعمال کرنے کا معاہدہ کر لیا ہے۔ چین اب خلیجی ممالک کے ساتھ تیل کی خریداری میں بھی باہمی کرنسی کو استعمال کرنے کے لیے کوشش کر رہا ہے۔ اب چین کے سعودی عرب اور یو اے ای کے ساتھ تعلقات میں تیزی سے بڑھتی ہوئی گرمجوشی کے بعد اِس بات کے نمایاں آثار ہیں کہ یہ ممالک آپس میں باہمی کرنسی کے ذریعہ تجارت کریں گے۔ اگر ایسا ہوا تو یہ ڈالر کے لیے انتہائی نقصان دہ ہو گا۔
چین ، روس، انڈیا، ایران جنوبی امریکہ کے ممالک اور خلیجی ریاستیں اگر ڈالر کو چھوڑ دیتی ہیں تو اِس سے اربوں ڈالر کی تجارت اب باہمی کرنسی میں ہو گی۔ اس کے علاوہ ڈالر کو زرمبادلہ کے ذخائر میں رکھنے کا رحجان بھی ختم ہو رہا ہے۔ ماضی میں چین، روس، ہندوستان سمیت تمام ممالک اپنے غیر ملکی کرنسی کے ذخائر عموماً ڈالر میں رکھتے تھے۔ مگر اب ان ممالک نے اپنے زرمبادلہ کے ذخائر میں ڈالروں کے ساتھ ساتھ یورو اور دوسری کرنسیوں کو رکھنا شروع کر دیا ہے۔ یہ ساری تبدیلیاں ڈالر کی اجارہ داری کو آہستہ آہستہ ختم کر رہی ہیں۔