یورپ ختم ہوسکتا ہے – فرانسیسی صدر میکرون
میکرون نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ یورپ ختم ہوسکتا ہے۔ میکرون نے کہا کے یورپ کو گیس، تیل اور کھاد کے لیئے روس کی طرف دیکھنا پڑتا ہے۔ ہماری زیادہ تر اشیاء چین سے بن کر آتی ہیں اور ہماری حفاظت امریکہ کرتا ہے۔ اِس صورت میں یورپ جو کہ ایک وقت میں دنیا کی بڑی طاقتوں کا مرکز تھا اور جرمنی، فرانس، برطانیہ اور اٹلی دُنیا کی چھ بڑی معیشتوں میں شامل تھیں۔ مگر اب یہ تمام معیشتیں شدید مندی کا شکار ہیں اور تیزی سے نیچے کی طرف جا رہی ہیں۔ چین اور بھارت اب ان ملکوں کی جگہ لے لی ہے۔ اگر حالات اسی طرح رہے تو برازیل، جنوبی افریقہ اورانڈونشیا بھی ان ممالک سے آگے نکل جائیں گے۔ یونان ، اٹلی اور اسپین تو شدید معاشی مُشکلات کا شکار ہیں۔ یوکرائن روس کی جنگ نے یورپ کی حکومتوں اور عوام کو شدید مالی مُشکلات کا شکار کر دیا ہے۔ یوکرائن جنگ کو یورپین ممالک میں کوئی اچھی نظر سے نہیں دیکھا جاتا اور عام عوام روس سے خوامخواہ مخصمت مول لینے کے خواہ نہیں بلکہ بات چیت کے ذریعے مسئلہ کا حل نکالنے کے حق میں ہیں۔ یورپ کے مسئلہ کا حل اپنی پالیسی خود بنانے میں ہیں بلکل اُسی طرح جس طرح امریکہ، چین، بھارت اور دوسری اُبھرتی ہوئی معشیتیں اپنے فیصلے کررہے ہیں۔ اگر یورپ تباہی کا شکار ہے تو اس کی وجہ یہ ہے کےیورپ اپنے مفاد میں فیصلے نہیں کررہا۔ خصوصاً یورپین یونین کے بننے کے بعد بڑے ممالک فیصلہ سازی نہین کرپا رہے۔ سب کو ساتھ لے کر چلنے کی خواہش میں ایسے فیصلے کرتے ہیں جو بعض اوقات ان کے ملک کے مفاد میں نہیں ہوتے۔