پاکستان کے غیرملکی کرنسی کے ذخائر میں کمی۔
پاکستان کا تجارتی خسارہ کا جن کسی طور پر بھی قابو نہیں آ رہا۔ حالیہ اعدادو شمار کے مطابق اگرچہ تجارتی خسارہ میں پچھلے مالی سال کے مقابلہ میں کمی آ رہی مگر پریشانی کی بات یہ ہے کہ پاکستان کی برآمدات بھی کم ہورہی ہے۔ درامدات اِس مالی سال میں پچھلے سال کی نسبت 35 فیصد کم ہوئی ہے جبکہ برآمدات میں 20 فیصد کے لگ بھگ کمی ہوئی ہے۔ تجارتی خسارہ میں اِس مدت کے دوران 30 فیصد کمی ہوئی ہے۔
دوسری پریشان کُن خبریہ ہے کہ غیر ملکی کرنسی کے ذخائر میں بھی کمی ہوئی ہے۔ پاکستان نے دسمبر کے مہینے میں دو ارب کے لگ بھگ کی ادائیگی کرنی ہے۔ معیشت کے اصول کے تحت پاکستان کے پاس کم ازکم بیس ارب ڈالر ہونے چاہیے جب کے یہ سات سے آٹھ ارب کے لگ بھگ ہے۔ اِس میں کوئی شک نہیں کہ حکومت اِس صورتحال سے نمٹنے کے لیے بھا گ دوڑ کر رہی ہے اور تجارتی خسارہ پچھلے مالی سال کے مقابلے میں بہت بہتر ہے۔