مہنگے فون بمقابلہ سستے فون
اگر مہنگے فون کی قیمتوں کو دیکھیں تو ایک بار انسان کو دھچکا ضرور لگتا ہے کہ کُون ان فون کو خریدتا ہے خصوصاً پاکستان میں جہاں اب قیمت لاکھوں میں ہے۔ ان فون کی قیمت تین لاکھ سے شروع ہو کر سات لاکھ تک جاتی ہے۔ پاکستان میں بہت سے افراد کی اتنی سالانہ تنخواہ بھی نہیں ہوتی۔ مگرپھر بھی پاکستان جیسے ملک میں بھی امراء ہر نئے آنے والے فون کے ماڈل کو خریدنا باعث فخر سمجھتے ہیں۔ اور جب تک مہنگے فون خریدنے کا جنون جاری رہے گا اسی وجہ سےابھی بھی یہ دُنیا کی مہنگی ترین کمپنی ہے۔
پاکستان میں پچھلے پانچ سال میں روپے کی قدر میں دو تہائی کمی اور ٹیکسوں کی بہتات کی وجہ سے جو فون پاکستانی روپے میں ڈیڑھ لاکھ کے لگ بھگ مل جاتا تھا وہ اب 5 لاکھ یا اس سے بھی اوپر میں ملتا ہے۔ سام سنگ اور ایپل کے فلیگ شپ فون دُنیا میں سب سے مہنگے ہیں۔ اگر چہ oppo، Xiomi اور Huawei کے فون نسبتا ً سستے ہیں مگر ان کے مہنگے فون بھی 3 سے 4 لاکھ روپے کے قریب ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا یہ مہنگے فون درمیانی قیمت کے فون سے کتنے اچھے ہیں؟ بالفرض ان کا مقابلہ Xiomi کے 60 ہزار روپے والے فون سے کیا جائے تو ان کی کوالٹی اور پرفارمنس میں فرق ہے۔
اِس میں تو کوئی شک نہیں کہ ان کی قیمت میں تین سے چار گُنافرق ہے۔ مگر کیا پرفارمنس میں بھی تین سے چار گُنا کا فرق ہے۔ تو اِس کا جواب نفی میں ہے۔ یہ اِسی طرح ہے کہ آپ مہنگی ترین گاڑی کو لے کر مال روڈ پر آ جائیں تو وہ وہاں تین سو میل فی گھنٹہ کی رفتار سے نہیں چلا سکیں گے۔ اِسی طرح زیادہ تر موبائل فون کے پراسیسر میں کوئی اتنا فرق نہیں ہوتا ۔ اور ایک درمیانے درجے کا فون بھی اُس کے مقابلے میں پچاسی فیصد یا اِس سے زیادہ کارکردگی دکھا دیتا ہے۔اِسی طرح کیمرے میں بھی ایک حد تک استعمال ہو سکتا ہے کیمرا جتنا میگا پکسل کا ہو تصویر کی فائل سائز کی وجہ سے ایک حد تک ہی تصویر کھینچی جا سکتی ہے۔ اِسی طرح اگر چہ موبائل سکرین کا ڈسپلے بہت بہتر ہوتا ہے مگر اُس کی ایڈجسٹمنٹ کم شر ح پر ہی ہوتی ہے جو کہ ایک درمیانے درجے کی سکرین کے برابر ہوتا ہے۔ اِسی طرح فون کی میموری بھی اتنی زیادہ ہے کہ اِس کو بھرنے کے لئے کوئی بالکل فار غ آدمی ہی مکمل استعمال کر سکتاہے۔
مہنگے فون میں جہاں اصل میں فرق ہوتا ہے وہ اِس کی بناوٹ میں کیا گیا میٹریل ہوتا ہے۔ اکثر یہ دھات مہنگی ہوتی ہے اِس کی تراش خراش بھی عام فون سے مختلف ہوتی ہے۔ اسی طرح اِس کی سکرین بھی عام گوریلا سکرین سے زیادہ مضبوط ہوتی ہے۔ مہنگے فون کی بیٹری لیتھیم کی ہوتی ہے جس وجہ سے ایک لمبے عرصے تک اِس کی پرفارمنس ٹھیک رہتی ہے۔ جب کہ سستے فون لی پرون میٹریل کے ہوتے ہیں جو دو تین سال کے بعدجلدی ختم ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ مہنگے فون میں سافٹ وئیر بھی بہتر ہوتاہے۔ اس لئیے نہ صرف یہ جلد اپ ڈیٹ ہو جاتا ہے بلکہ اِس میں سکیورٹی بھی زیادہ ہوتی ہے۔ لیکن جو اصل وجہ ان فون کی اہمیت بناتا ہے وہ اسکا سٹیٹس سمبل ہے۔ لوگ مہنگی گاڑی کی طرح مہنگے فون کو بھی امارت کی نشانی سمجھتے ہیں۔ یہ ہی وجہ ہے کہ جو لوگ اِسے خریدنے کی حیثیت رکھتے ہیں وہ اِس فون کو خریدتے ہیں اور جب نیا ماڈل آتا ہے وہ فون تبدیل کر لیتے ہیں۔ جبکہ ایک عام انسان پچیس فیصد سے کم خرچ کر کے 85٪ یا اِس سے زائد پرفارمنس حاصل کر لیتا ہے۔ لوگوں کی اکثریت فون سے جتنا کام لیتی ہے اس سے مہنگے اور سستے فون میں کوئی فرق محسوس نہیں ہوتا۔