کرونا وائرس کی نئی قسم – اُومنی کرون
24 نومبر 2021 کو بوٹسوانا اور جنوبی افریقہ میں کرونا وائرس کی ایک نئی قسم کی شناخت کی گئی۔ کورونا وائرس کی اس نئی قسم نے سائنسدانوں اور صحت عامہ کے اہلکاروں میں تشویش کو جنم دیا ہے کیونکہ خطرہ ظاہر کیا جا رہا ہےکے یہ نیا وائرس غیر معمولی طور پر زیادہ تیزی اور آسانی سے منتقل ہونے کی صلاحیت رکھتا ہیں۔ اس نئی قسم کا نام اُومنی کرون ہے۔ اس خبر سے پوری دنیا میں تشویش کی ایک نئی لہر دوڑ گئی ہے۔
اگرچہ اس نئی قسم پر تحقیق جا رہی ہے مگرایک خبر کے مطابق کورونا وائرس کےعام نزلہ کھانسی کے وائرس میں ملاپ سے یہ نیا وائرس وجود میں آیا ہے۔ اومنی کورن کی سب سے عام علامات میں بخار، کھانسی، تھکاوٹ، ذائقہ یا بو کا کھو جانا ہے۔ جبکہ ذیادہ سنگین علامات میں سانس لینے میں دشواری، بولنے میں مشکل اور سینے میں درد جیسی علامات شامل ہیں۔
یہ بات بھی سامنے آئی ہےکے اُومنی کورن نے مکمل طور پر ویکسین شدہ لوگوں کو بھی متاثر کیا ہے۔ طبی ماہرین اب ویکسین شدہ لوگوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ اپنی ابتدائی ویکسین مکمل ہونے کے بعد بوسٹر ڈوز بھی لگوا لیں۔
اگرچہ صحت عامہ کے ماہرین نے احتیاط کی تاکید کی ہے مگر ابھی تک اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ اُومنی کورن پچھلی قسموں جیسے کہ ڈیلٹا سے زیادہ خطرناک ہے، جس نے امریکہ اور دیگر ممالک میں بڑی تباہی پھیلائی تھی۔ اب تک اُومنی کرون وائرس دنیا کے 23 ممالک میں پہنج چکا ہے۔