انڈونیشیا کی پام آئل کی برآمد پر پابندی
انڈونیشیا نے پام آئل کی برآمد پر پابندی عائد کر دی ہے جس سے تمام خوردنی تیل کی قیمتیں بڑھ جائیں گی۔ یہ پاکستان کے لیے بھی معاشی طور پر مزید دباوٗ کی وجہ بنے گا کیونکہ پاکستان خوردنی تیل کا بڑا درآمد کنندہ ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کے پام آئل، سویا آئل، سورج مکھی کے تیل سمیت تمام بڑے خوردنی تیل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ اس سے ایشیا اور افریقہ کے ان لوگوں پر اضافی دباؤ پڑے گا جو پہلے ہی ایندھن اور خوراک کی قیمتوں سے بُری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔
بدقسمتی سے، دنیا بھر میں خوردنی تیل کے کوئی اچھی رپورٹس نہیں آرہی ہیں۔ جنوبی امریکہ میں خشک سالی کی وجہ سے سویا بین کے تیل کی پیداوار کم ہو گی، کینیڈا میں کینولا کی فصل اچھی نہیں ہوئی۔ اب روس اور یوکرین کی جنگ کی وجہ سے ان دونوں ممالک میں جو کہ سورج مکھی اُگانے والے بڑے ملک ہیں وہاں تیل کی پیداوار متاثر ہو گی۔ یہ سب چیزیں تیل کی قیمتوں میں مزید اضافہ کریں گی جو پچھلے چھ ماہ میں پہلے ہی 50 فیصد سے زیادہ بڑھ چکی ہیں۔
اگرچہ یہ پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کے لیے بری خبر ہے لیکن یہ خاص طور پر پاکستان کے لیےاچھی خبر نہیں ہے جو خوردنی تیل کا بڑا درآمد کنندہ ہے۔ پاکستان اپنی ضرورت کا بڑا حصہ ملائشیا اور انڈونیشیا سے درآمد کرتا ہے۔ تیل کی بڑہتی ہوئی قیمتیوں سے پاکستان کی معشیت پر اضافی بوجھ پڑے گا۔