مارکیٹ رپورٹ 18 آگست 2022
اگرچہ کرنسی اور سٹا ک مارکیٹ میں کچھ ٹہراو آیا ہے مگر کاروباری سیکٹر میں اعتماد آنے میں کچھ وقت لگے گا کیوں کے معا شی محاذ پر حالات ٹھیک ہونے میں کچھ وقت لگے گا۔
اسٹیٹ بنک کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اس سال جولائی میں ترسیلات زر میں 8.6 فیصد کمی کے بعد یہ 2.52 بلین ڈالر رہ گئیں۔ یہ کمی عید کی چھٹیوں کی وجہ سے کام کے دنوں میں کمی ہونے کی وجہ سے ہوئی۔ ایس بی پی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ جولائی میں ترسیلات زر کی یومیہ اوسط شرح جون کے مقابلے میں 18 فیصد زیادہ ہے۔
پاکستان نے چونکہ تیل کی خریداری دو ماہ پہلے ہی کر لی ہے اسلیے بین الاقوامی منڈی میں تیل کی قیمتوں کا فائدہ عام آدمی کو نہیں پہنچ پا رہا اور حکومت کو تیل کی قیمت میں اضافہ کرنا پڑرہا ہے۔
پاکستان کی درٓمدات میں بھی کمی ہورہی ہے کیونکہ پیداواری لاگت میں اضافہ ہو رہا ہے اور ابھی پاکستان کی معاشیت میں کوئی ٹہراو نہیں آرہا۔ حکومت کو درامدی خسارہ کم کرنے کے لیے انتہائی قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔ اور نہ ضرف غیرملکی اشیا پر بھاری ٹیکس لگانا چاہیے بلکہ عوام میں آگہی کرنی چاہیے کے ان کو ملک کے خاطر باہر کی چیزوں کا استعمال کچھ عرصے کے لیے ترک کر دینا چاہیے۔