اوپیک کا تیل کی پیداوار میں کمی کا اعلان
تیل پیدا کرنے والے ممالک اوپیک نے تیل کی پیداوار میں 20 لاکھ یومیہ کمی کا فیصلہ کیا ہے جس کے باعث بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ تیل کی قیمتیں حال ہی میں یوکرائن کی جنگ کے بعد 120 ڈالر فی بیرل کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھیں جس سے تیل ممالک کی معشیت میں بہت بہتری ہوئی تھی۔ مگرتیل کی رسد ذیادہ ہونے کی وجہ سے تیل کی قیمت دوبارہ 80 ڈالر فی بیرل پر آ گئ۔ اوپیک کے اعلان کے بعد اب تیل کی قیمت ایک بار پھر 98 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے اور اسمیں مزید اضافہ مُمکن ہے۔
امریکہ اور دیگر صنعتی ممالک نے اوپیک کی تیل کی پیداوار میں کمی پر تنقید کی ہے۔ تیل کی قیمتوں میں اضافہ بین الاقوامی معشیت کے لیے منفی اثرہوگا خصوصا ترقی پذیر ممالک کے لیے مُشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔ پاکستان ایندھن کی درآمد پر سالانہ 20 ارب ڈالر خرچ کرتا ہے جبکہ ہماری مجموعی برامدات 30 ارب ڈالر ہیں اسلیے تیل کی قیمتوں میں کوئی بھی اضافہ ہمارے تجارتی خسارے کے لیے خطرناک ہوگا۔ پاکستان کو توانائی کے حصول کے لیے مقامی ذرائع کا استعمال بڑھانے کی ہر ممکن کوشش کرنا ہوگی۔ تھر کول اور سولر دو آپشنز ہیں جن کے ذریعے پاکستان تیل کی درآمدی بل کو تیزی سے کم کر سکتا ہے۔ پاکستان کو ہائیڈل اور نیوکلیئر کے ذرئع پر بھی کام کرنا چاہیے۔ مستقبل میں وہ معیشتیں پروان چڑھیں گی جن میں مقامی بجلی کافی مقدارپر پیدا کرنے کی صلاحیت ہوگی کیونکہ ان ممالک کی پیداواری لاگت میں نمایاں کمی ہوگی۔