وارن بفیٹ کی ریٹائیرمنٹ – ایک عہد کا اختتام
وارن بفیٹ کا شمار دنیا کے کامیاب ترین سرمایہ کاروں میں ہوتا ہے۔ ان کی حالیہ ریٹائرمنٹ کے اعلان کے بعد مالیاتی دنیا میں ایک دور کا اختتام ہوا ہے۔ وارن بفیٹ نے سرمایہ کاری کی دنیا میں اپنے سفر کا آغاز بچپن میں ہی کر دیا تھا۔ وہ صرف گیارہ سال کی عمر میں اسٹاک مارکیٹ میں دلچسپی لینے لگے تھے اور بارہ سال کی عمر میں اپنی پہلی سرمایہ کاری کی۔ انہوں نے اپنے والد کی سرپرستی میں مالیاتی اصولوں کو سیکھا اور آہستہ آہستہ ایک چھوٹے سرمایہ کار سے دنیا کے امیر ترین افراد میں شامل ہو گئے۔ انہوں نے چھوٹے پیمانے پر سرمایہ کاری شروع کی، مگر وقت کے ساتھ ان کی سوچ، سمجھ اور طویل المدتی نقطہ نظر نے انہیں سرمایہ کاری کی دنیا کا بادشاہ بنا دیا۔ ان کی کمپنی، برکشائر ہیتھ اوے، ایک وقت میں ایک چھوٹی سی ٹیکسٹائل مل تھی، جسے انہوں نے اپنی ذہانت اور مستقل مزاجی سے ایک عالمی سرمایہ کاری گروپ میں بدل دیا۔
جن لوگوں نے آج سے چالیس برس قبل وارن بفیٹ کی کمپنی میں صرف ایک ہزار ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی، ان کی سرمایہ کاری کی مالیت آج لاکھوں نہیں بلکہ کروڑوں ڈالرز میں جا پہنچی ہے۔ ان کا انداز سرمایہ کاری ہمیشہ سادہ، مگر بے حد مؤثر رہا۔ وہ جلد منافع کے پیچھے نہیں بھاگتے تھے، بلکہ ایسی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرتے تھے جن کی بنیادیں مضبوط ہوں اور جو طویل عرصے تک منافع بخش ثابت ہو سکیں۔ ان کی پسندیدہ کمپنیوں میں کوکا کولا، امریکن ایکسپریس، جی ای آئی سی او اور ایپل شامل ہیں، مگر ایپل میں ان کی سرمایہ کاری حالیہ برسوں میں سب سے زیادہ نمایاں رہی ہے۔
وارن بفیٹ کی سادگی ان کی شخصیت کا خاصہ رہی ہے۔ وہ ہمیشہ ایک چھوٹے، پرانے گھر میں رہتے آئے ہیں جسے انہوں نے 1958 میں خریدا تھا اور آج تک اسی میں مقیم رہے۔ ان کی گاڑی بھی ایک عام اور پرانی سیڈان تھی، جو یہ ظاہر کرتی ہے کہ وہ نمود و نمائش کے قائل نہ تھے۔ وہ سادہ زندگی کے قائل تھے اور فطری انکساری ان کی گفتگو، رہن سہن اور انداز میں جھلکتی تھی۔ انہوں نے کبھی فضول خرچی کو پسند نہیں کیا، چاہے ان کے پاس اربوں ڈالرز کیوں نہ ہوں۔
وارن بفیٹ نے اپنی زندگی میں ہمیشہ اپنے قریبی دوستوں اور مشیروں پر بھروسا کیا۔ ان کے ساتھی چارلی منگر ان کے دیرینہ شریکِ کار اور دوست تھے، جن کے مشورے ہمیشہ ان کے فیصلوں میں شامل رہے۔ انہوں نے دوستی کو کاروبار میں بھی ایک اہم ستون کے طور پر اپنایا اور وفاداری اور بھروسے کو سرمایہ کاری کے اصولوں میں شامل کیا۔ ان کی سچائی، دیانتداری اور صاف گوئی نے انہیں نہ صرف سرمایہ کاروں میں بلکہ عام لوگوں میں بھی مقبول بنایا۔
وارن بفیٹ ایک عظیم فلاحی انسان بھی رہے ہیں۔ انہوں نے اپنی دولت کا بڑا حصہ عطیہ کرنے کا اعلان کیا، اور وہ گیٹس فاؤنڈیشن سمیت کئی فلاحی اداروں کو اربوں ڈالر عطیہ کر چکے ہیں۔ انہوں نے "گیونگ پلیج” کے نام سے ایک مہم شروع کی جس میں دنیا کے امیر ترین افراد کو اپنی دولت کا بڑا حصہ فلاحی کاموں کے لیے وقف کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔ ان کی سادگی اور دردمندی ان کے فلاحی کاموں میں بھی نمایاں رہی۔
وارن بفیٹ امریکی مالیاتی دنیا کا ایک ناقابلِ فراموش نام ہیں۔ ان کا سرمایہ کاری کا انداز، ان کی سادگی، ان کا طرزِ زندگی اور انسان دوستی آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہے۔ انہوں نے نہ صرف خود کامیابی حاصل کی بلکہ دوسروں کو بھی اپنے علم، تجربے اور فلسفہ سے فائدہ پہنچایا۔ ان کی ریٹائرمنٹ بلاشبہ ایک عہد کے خاتمے کی علامت ہے، مگر ان کا سرمایہ کاری کا اصول، ان کی دیانت داری، اور ان کا ورثہ ہمیشہ زندہ رہے گا۔ وہ ایک مثال بن چکے ہیں کہ کس طرح ایک شخص ایمانداری، صبر، اور عقل مندی سے دنیا کو بدل سکتا ہے۔