الیکٹرک گاڑیاں – مستقبل کے لیے بہترین حل
الیکٹرک گاڑیوں کی مارکیٹ مغربی ممالک میں بڑی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ یہ گاڑیاں صارفین کے لیے بھی فائدہ مند ہیں لیکن دُنیا کے ترقی یافتہ ممالک کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے ان گاڑیوں کو ترجیع دے رہے ہیں۔ کچھ ممالک الیکٹرک کار کو ٹیکس میں خاصی چھوٹ دے رہے ہیں۔ جب الیکٹرک گاڑیوں کا تصور شروع کیا گیا تو یہ ایک ناممکن کام لگتا تھا۔ اس سے پہلے کچھ کھلونا کاریں اور موٹر سائیکلیں تھیں جن کو عام بیٹریایوں سے چلایا جا رہا تھا۔ الیکٹرک گاڑیوں کا سب سے بڑا چیلنج ایسی بیٹریاں بنانا تھا جو طویل عرصے تک ایندھن فراہم کر سکتی ہیں۔ ٹیسلا پہلی کمپنی تھی جس نے اس چیلنج کوعملی شکل دنے کے لیے بیٹریوں پر کام شروع کیا۔ الیکٹرک گاڑیاں لیتھیم آئن بیٹریاں استعمال کرتی ہیں جس میں لیتھیم ، نکل اور کوبالٹ اہم اجزا ہے-
اب گاڑیاں بنانے والے تقریباً ہر ملک نے برقی گاڑیوں پر کام شروع کردیا ہے۔ کیونکہ وہ توقع کر رہے ہیں کہ مستقبل میں اس کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہو گا۔ کوئی بھی ترقی یافتہ ملک اس دوڑ میں پیچھے نہیں رہنا چاھتا۔
ان گاڑیوں کے فوائد یہ ہیں کہ یہ استعمال میں سستی ہیں کیونکہ بجلی کی قیمت بہرحال پٹرول سے کم ہوگی۔ یہ گاڑیاں ماحول دوست بھی ہوں گی کیونکہ ان کے چلانے میں کاربن کا کوئی اخراج نہیں ہوتا- الیکٹرک گاڑیاں سے شور بھی کم ہوگا کیونکہ اسمیں ایک مختلف انجن ہوجاتا ہے۔ الیکٹرک موٹر سائیکلیں تو گھر پر ہی چارج کی جا سکیں گی اور اگرگھر پر سولر پینل لگا ہوا ہو تو بجلی مکمل طور پر مفت ہو گی۔
ان گاڑیوں کا سب سے بڑا مسئلہ اسکی قیمت ہے عام گاڑیوں کی نسبت تقریباً دوگنی ہے اور اس کی اصل وجہ اسمیں استعمال ہونے والی بیٹریوں کی قیمت ہے۔ ان گاڑیوں کی رینج بھی محدود ہے اور زیادہ تر گاڑی 160 سے 200 کلومیٹر تک جا سکتی ہے، صرف مہنگے ماڈل کی رینج تین سے پانچ سو کلو میٹر کے درمیان ہے۔ اب جب بہت سارے ممالک بیٹریوں کو بہتر بنانے پر کام کر رہے ہیں ، توقع ہے کہ مستقبل میں ان کی قیمت کم ہو جائے گی اور یہ ذیادہ فاصلہ طے کر پائیں گی۔
چاہے کچھ بھی ہو ، ایک بات واضح ہے کہ مستقبل الیکٹرک گاڑیوں کا ہے اور پاکستان جیسے ملک کے لیے جس کے پاس اب پیٹرول خریدنے کے پیسے بھی نہیں ہیں اور جہاں کاربن کے اخراج کے ساتھ ساتھ ٹریفک کا شور بھی بہت زیادہ ہے، یہ گاڑیاں بڑی نعمت ہو گی۔ ہیں۔ اس بات کی ضرورت ہے کہ حکومت فوری طور پر ٹیکسیوں، رکشوں اور بسوں کو الیکٹرک گاڑیوں سے تبدیل کردے یہ نہ صرف معاشی بلکہ ماحول کے لیے بھی بہت بہتر ہو گا۔