امریکی ارب پتی خاتون الزبتھ ہومز کو دھوکا دہی پر گیارہ سال جیل
اس صدی کے آغاز سے دنیا میں کمپیوٹر کی دُنیا میں ایک دوڑ شروع ہوگئی- بل گیٹس، سٹیو جابز، مارک زگربرگ، جیف بیزس، اور اسطرح کے درجنوں افراد دِنوں میں ارب پتی بن گے- ایمزون، فیس بک، واٹس ایپ، ایپل، ٹویٹر، لنکڈن، ٹک ٹاک وغیرہ طوفان کے مانند دُنیا میں چھا گئے۔ تاہم کوئی یہ تصور بھی نہیں کر سکتا کہ ایک خوبصورت خاتون شہرت اور دولت کی ہوس میں مجرمانہ فعل میں ملوث ہوگی اور دنیا کو دھوکہ دےگی۔ الزبتھ ہومز نے تھیروناس کے نام سے کمپنی شروع کی جس کا دعویٰ تھا کے انہوں نے ایک ایسا سافٹ ویئر تیار کیا ہے جو میڈیکل کے ٹیسٹ کر سکتا ہے اور ایسے ٹیسٹ کے لیے خون کے ایک قطرہ کی ضرورت ہوگی۔
تھیروناس جلد ہی سرمایہ کاروں میں مقبول ہو گئی اور الزبتھ کی مجموعی اثاثہ نو ارب ڈالر تک پہنچ گئے اور وہ امریکہ کی سب سے کم عمر خاتون ارب پتی بن گئیں۔ جلد ہی ٹیسٹ کی غلط رپورٹوں کے بارے میں خبریں آنا شروع ہوگئی اور یہ بات سامنے آئی کے یہ کمپنی سراسر فراڈ ہے کیونکہ کمپیوٹر میں مکمل اور درست نتیجہ دینے کی صلاحیت نہیں ہے اور وہ لوگوں کی انکھوں میں دھول جھونک رہی ہے۔ تحقیقات کے دوران کمپنی کی انتظامیہ نے قبول کیا کہ ان کا نظام دھوکہ دہی کے سوا کچھ نہیں ہے۔ اس خبر کے بعد کمپنی کے اثاثہ صفر ہوگئے۔ الزبتھ ہومز اور اسکے ساتھیوں کے خلاف قانونی کاروائی شروع کر دی گئی اور اب الزبتھ کو 11 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ کاروبار کی دُنیا میں لالچ کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن اس خاتون شہرت اور دولت کے لیے لوگوں کی زندگیوں سے بھی کھیلنے سے گُریز نہیں کیا جو کے انتہائی گھناؤنا جرم ہے۔