ایلون مسک کا ٹوئیٹر میں نمایاں تبدیلیاں لانے کا اعلان
ایلون مسک نے ٹوئیٹر کوحاصل کرنے کے بعد بڑے پیمانے پر اسمیں تبدیلیاں کرنی شروع کر دی ہیں۔ کہا جارہا ہے کے اس ویک اینڈ کے دوران ہی ایلون مسک پچاس فیصد سے زائد سٹاف کو برطرف کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان تبدیلیوں کے بعد ٹوئیٹر میں بہت بڑی تبدیلیاں متوقع ہیں۔
دُنیا کے امیر ترین انسان ایلون مسک کی جانب سے ٹوئیڑ کو خریدنے کی کوششوں کو دُنیا بھر میں حیرانی سے دیکھا گیا اور تمام دُنیا کی نظریں اس سودے کے اوپر تھیں۔ سب سے حیرانی کی بات یہ ہوئی کے ایلون نے ٹویٹر کو خریدنے کے سلسلے کو شروع کرنے کے کچھ ہی دن بعد دوبارہ اعلان کیا کے ٹوئٹر کے ذریعہ دُنیا بھر میں جھوٹی خبری پھیلائی جارہی ہیں اسلیے وہ ٹوئیٹر خریدنے میں اب دلچسپی نہیں رکھتے۔ ان کے اس اعلان سے ٹوئیٹر کے حصص میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔ ٹوئیٹر کے انویسٹروں نے ایلون مسک کے خلاف عدالت میں جانے کا عندیہ دیا- بہرحال ایلون نے اکتوبر کے مہینے مین ٹویٹر کو 44 ارب میں خرید کر اس ڈرامہ کا اختتام کیا۔
لیکن لگتا نہیں کے ڈرامہ یہاں ختم ہوگا۔ ٹوئٹڑ کو خریدنے کے ساتھ ہی ایلون مسک نے ٹوئیٹر کی ٹاپ منتظمین کو فارغ کردیا ہے اور کئی اعلی عہدیدران نے خود ہی استعفاء دے دیا ہے۔ ایلون مسک نے اعلان کیا ہے کے وہ بڑے پیمانے پر ملازمین کی تعداد کم کرنا چاہتے ہیں۔ اسکے علاوہ انھوں نے انھوں نے گھوسٹ اکاؤنٹ کو ختم کرنے کا عندیہ پہلے ہی دیا ہوا ہے۔ اسکے علاوہ ایلون مسک نے ٹوئیٹر کے بلیو اکاؤنٹ ہولڈر سے آٹھ ڈالر وصول کرنے کا بھی کہا ہے۔ ان اعلانات کے بعد ماہرین کا خیال ہے کے ٹوئٹر کا مستقبل خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ ایلون مسک نے ایک سُپر ایپ بنانے کا بھی اعلان کیا ہے جہاں آپ ایک ہی ایپ سے کئی کام کرسکے بجائے مختلف ایپ کو استعمال کرنے کے۔ ایلون مسک کی ماضی کی کامیابیوں کو مدنظر رکھتے ہوۓ اندازہ کیا جا سکتا ہے کے اسکے پاس کوئی نہ کوئی منصوبہ ہے اور ٹوئٹر کو خریدنا اس جانب پہلا قدم ہے۔
ایلون مسک دُنیا کا امیر ترین شخص ہے جس کی دولت کا تخمینہ 270 ارب روپے ڈالر کے لگ بھگ ہے۔ یہاں اس دولت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کے ہمارے پُورے ملک کو ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے بیس ارب ڈالر کی ضرورت ہے اور ہماری تمام تر کوششوں کے باوجود ہم وہ اکھٹے نہیں کر پارہے۔ ایلون مسک نے کم عمری میں انتہائی محنت سے دولت کمانی شروع کردی تھی۔ انھوں نے مالی مسائل کے باوجود جنون کی حد تک کام کیا اور ان کے بھائی نے ان کی بھرپور مدد کی۔ دونوں نے پہلے کمپیوٹر کے پروگرام جسے حرف عام میں ایپ کہا جاتا ہے وہ فروخت کیں اور بعد میں الکیٹرک گاڑیوں اور خلا میں راکٹ بھیجنے تک اپنے کاروبار کو وسعت دی۔
ایلون مسک نے کرپٹو کرنسی میں بھی پیسہ لگایا۔ انھوں نے نہ صرف دو ارب ڈالر کے لگ بھگ بٹ کوائن خریدے بلکہ اسکے ساتھ ہی کرپٹوکرنسی کو اپنے کاروبار میں لین دین کی اجازت دے دی جس کے بعد ایک بٹ کوائن کی قیمت ستر ہزار ڈالر تک پہنچ گئی۔ مگر کچھ عرصے کے بعد ایلون نے نہ صرف بٹ کوائن کے لین دین کو ختم کر دیا بلکہ اسمیں لگے دو ارب ڈالر کے لگ بھگ اپنی سرمایہ کاری کو بھی ختم کرنا شروع کردیا ان خبروں کے بعد بٹ کوائن کی قیمت میں انتہائی کمی ہونا شروع ہوگئی۔ آج بٹ کوائن کی قیمت بیس ہزار ڈالر سے بھی نیچے ہے۔