یُورپین بنکنگ کے نظام کو شدید خطرات
سوئٹزرلینڈ کا دوسرا بڑا بینک کریڈٹ سوئس اس وقت شدید مُشکلات کا شکار ہے اور دنیا کی نگاہیں اس پر مرکوز ہیں۔ بعض تجزیہ کار اس خدشہ کا اظاہر کر رہے ہیں کہ کریڈٹ سوئس کا وہی حال ہو سکتا ہے جو 2008 کے بحران میں لیہمن برادرز کا ہوا تھا۔ جس سے نہ صرف امریکہ کا بنکنگ سیکٹر تباہ ہوا تھا بلکہ تمام دنیا شدید معاشی بُحران کا شکار ہو گئی تھی۔
کریڈٹ سوئس کے مسائل اس کی اپنی غلطیوں کا نتیجہ ہے جس کی وجہ سے وہ شدید مُشکلات کا شکار ہے۔ ان مسائل میں موزمبیق میں غلط طریقوں سے قرضوں کی سہولت فراہم کرنے پر بھاری جُرمانے ادا کرنا، ہانگ کانگ میں کاروبار کے لیے ملازمتوں کی تجارت، ملازمین کی جاسوسی کے لیے نجی جاسوسوں کی خدمات حاصل کرنا، اور منی لانڈرنگ شامل ہے۔
ان تمام مسئلوں کی وجہ سے بینک کی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ پچھلے ایک سال میں بنک کے حصص میں ساٹھ فیصد کمی ہوئی ہے۔ بینکنگ سیکٹر کا مسئلہ صرف کریڈٹ سوئس تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ یورپ کے ایک اور بڑے بینک ڈوئچے بینک کو بھی کافی مسائل کا سامنا ہے اور اس کے حصص کی قیمتوں میں 65 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ دنیا بھر میں بینکنگ سیکٹر کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے اور تیل اور اشیائے خوردونوش کی بڑھتی ہوئی قیمتوں، معاشی سست روی اور عالمی معیشتوں پر آنے والی کساد بازاری عالمی معیشتوں کو ایک ایسے بھنور میں ڈال سکتی ہے جو 2008 سے کہیں زیادہ تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے-