رئیل اسٹیٹ مارکیٹ کا مستقبل
رئیل اسٹیٹ مارکیٹ کا مستقبل میں منفی اثر پڑے گا کیونکہ حکومت ایف اے ٹی ایف کی شرط کو پورا کرنے کے لیے اس شعبے کو ریگولیٹ کر رہی ہے۔ منی لانڈرنگ کو روکنے کے لیے یہ قدم اٹھایا جا رہا ہے۔ توقع ہے کہ اس اقدام کے بعد سرمایہ کاروں کی ایک بڑی تعداد اس شعبے کو چھوڑ کر اپنی دولت دوسرے شعبوں میں منتقل کر دے گی۔ اگرچہ ، کچھ سرمایہ کاروں نے حال ہی میں اپنے آپ کو ایف بی آر میں رجسٹرڈ کیا ہے لیکن پھر بھی سرمایہ کاروں کی ایک بڑی تعداد نے ایسا نہیں کیا۔ یہ لوگ کسی بھی صورت میں اپنے اثاثے ظاہر نہیں کریں گے کیونکہ ان کی تمام دولت غیر قانونی طریقوں سے حاصل کی ہوئی ہے۔ ان افراد میں ذیادہ تر تعداد سیاستدانوں ، بیوروکریٹس، ٹیکس چور اور سمگلروں کی ہے۔
رئیل اسٹیٹ کے سرمایہ کاروں کو اب بہت احتیاط سے سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔ ان علاقوں میں رہنا رہنا چاہیے جہاں لوگوں کا رہنے کا رحجان ہے اور ان علاقوں میں سرمایہ کاری نہیں کرنی چاہیے جو شہر سے دور ہوں۔ ہمیشہ اچھے پراجیکٹ میں پیسے لگا ئیں۔