حکومت نے سولر پینل پر 17 فیصد ٹیکس ختم کردیا
حکومت نے سولر پینل پر 17 فیصد جی ایس ٹی ختم کر دیا ہے۔ شہباز شریف حکومت کا یہ ایک بہترین فیصلہ ہے۔ درآمدی ایندھن پر سبسڈی دینا لیکن ملکی وسائل پر ٹیکس لگانا ایک غیر دانشمندانہ فیصلہ تھا۔ پاکستان جیسا ملک جہاں دھوپ کے دن کثرت سے ہوتے ہیں وہاں لامحدود بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔ اس وقت پاکستان سرکاری اور نجی منصوبوں کے ذریعے 1500 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہا ہے۔ توقع ہے کہ پاکستان گھریلو صارفین کی نیٹ میٹرنگ کے ذریعے 3,000 میگاواٹ شمسی توانائی پیدا کی جا سکے گی۔
شمسی توانائی بہت تیزی سے بجلی پیدا کرنے کا ایک بڑا ذریعہ بنتا جا رہا ہے۔ چین اس وقت 100,000 میگاواٹ شمسی بجلی پیدا کرنے کی رکھتا ہے، بھارت 25,000 میگاواٹ بجلی پیدا کر سکتا ہے۔ ترکی بھی شمسی توانائی پر بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رہا ہے اوروہ فوٹو سیل بنانے والوں میں سرفہرست ہے۔ اگر پاکستان اس صنعت کو حکومتی سطح کے ساتھ ساتھ گھریلو، کاروباری اور صنعتی سطح پر فروغ دے تو اسکے لیے اپنی موجودہ 25,000 میگاواٹ کی ضرورت کوپورا کرنا کوئی مسئلہ نہیں ہو گا۔ حکومت کو بھی شمسی صنعت کو ذیادہ سے ذیادہ فروغ دینے کی ضرورت ہے۔