پراپرٹی میں مندی کے امکانات
اگر آپ اب پراپرٹی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو بہت محتاط ہونے کی ضرورت ہے۔ پراپرٹی کے ماہرین کی رائے ہے کہ کئی وجوہات کی بنا پر پلاٹوں کی قیمتیں گریں گی۔ سرمایہ کار ابھی سے پریشانی کا شکار ہیں کیونکہ عیدالاضحیٰ کے بعد سے پراپرٹی کی قیمتیں نہ صرف روکی ہوئی ہیں بلکہ کئی علاقوں میں خریدار نہ ہونے کی وجہ سے یہ کم ہورہی ہیں۔
حال ہی میں حکومت کی پالیسی میں تبدیلی آئی ہے۔ موجود وزیر خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ حکومت رئیل اسٹیٹ کو سپورٹ کرنا چاہتی ہے لیکن یہ دوسری صنعتوں کی قربانی دے کر نہیں ہوگا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کنسٹرکشن کے شعبہ سے کچھ مراعات واپس لے گی اور باقی صنعتوں کو ترجیع دے گی۔ سود کی شرح میں حالیہ اضافہ سے بھی کنسٹرکشن کے کاروبار پر فرق پڑے گا۔
ایف اے ٹی ایف اور آئی ایم ایف کے دباؤ پر حکومت نے ایمنسٹی اسکیم ختم کردی ہے۔ اب خریداروں کو اپنی سرمایہ کاری کا ذریعہ بتانا ہو گا۔ چونکہ پراپرٹی سیکٹر میں پچھلے تین سالوں میں بہت سے لوگوں نے اپنے سرمایہ کو وائیٹ کرنے کے لیے لگا دیا تھا اسلیے ان میں سے اکثریت اب باہر نکلنے کی کوشش کرے گی جو کے آسان نہیں ہوگا۔
روپے کی قدر میں شدید کمی کے باعث بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی پراپرٹی میں دلچسپی کم ہوگئی ہے۔ خاص طور پر جو لوگ یورپ اور امریکہ میں رہ رہے ہیں وہ اپنی سرمایہ کاری وہاں رکھنے کو ترجیع دیں گے اور پاکستان میں سرمایہ نہیں بھیجیں گے۔ بلکہ اب لوگ پیسے باہر لے جانے کے لیے بے تاب ہوں گے اور یہ رُجحان مارکیٹ کو مزید نیچے لے کر جائیگا۔
یہ انتہائی افسوس ناک امر ہے مگر ماضی میں سٹا مافیا نے جھوٹی خبریں چلا کر بعض علاقوں کی قیمتیں آسمان تک پہنچا دیں اور بعض سوسائٹیوں میں پلاٹوں کی قیمتیں دو سے تین گنا بڑھ گئی ہیں۔ اب ان جگہوں پر خریدار نہیں ہے جس سے قیمتیں نیچے کو آرہی ہیں۔
پلاٹوں کی قیمتوں میں ہوش رُبا اضافہ کے ساتھ ساتھ سیمنٹ، سٹیل، اینٹ اور دیگر مٹیریل کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ نے بھی عام آدمی کے لیے گھر کے حصول کو بہت مُشکل بنا دیا ہے۔
اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کو پراپرٹی کے کاروبار کو چھوڑ دینا چاہئے بلکہ آپ کو ایسے علاقے تلاش کرنے چاہئیں جہاں لوگ رہے رہیں ہوں تا کہ آپ کرایہ حاصل کرسکیں۔ ان علاقوں سے بچیں جہاں سرمایہ کاروں کی طرف سے قیمتیں مصنوعی طور پر بڑھائی گی ہیں-