آئی ایم ایف کے پروگرام کی بحالی
آئی ایم ایف نے پاکستان کے پروگرام کو بحال کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ واضح رہے کہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پاکستان کے بیل آؤٹ پیکج کے لیے قرضے کی فراہمی پر غور کیا گیا اور پروگرام کو مزید ایک سال کے لیے بڑھانے کے علاوہ 1.17 ارب ڈالر کی ساتویں اور آٹھویں قسط کی منظوری دی گئی۔
پاکستان کو فوری طور پر 1.17 ارب ڈالر فراہم کیے جائیں گے۔ رواں مالی سال کے دوران مزید چار ارب ڈالر فراہم کیے جائیں گے۔ اس پروگرام کی کل مالیت سات ارب ڈالر ہے۔ اس منظوری کے بعد پاکستان س ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ ٹل گیا ہے۔ آئی ایم ایف کی منظوری کے بعد دیگر مالیاتی ادارے اور ممالک بھی پاکستان کو قرض فراہم کریں گے۔ آئی ایم ایف کی منظوری کو اس بات کی علامت سمجھا جاتا ہے کہ ملکی معیشت صیح سمت پر آ رہی ہے اور حکومت نے جو اصلاحات کی ہیں اس سے مستقبل میں معیشت مزید مستحکم ہو گی۔ پاکستان کو پہلے ہی خلیجی ممالک اور چین سے خاطر خواہ امداد مل چکی ہے۔ توقع ہے کہ پاکستان چین، ترکی کے ساتھ ساتھ دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ تجارتی اور سرمایہ کاری کے مزید معاہدوں پر بھی دستخط کرے گا۔
اگرچہ ڈیفالٹ کو روکنا حکومت کی بڑی کامیابی ہے۔ تاہم، پاکستان کو معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے بڑے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے جس میں توانائی کے شعبے اور تجارتی خسارے جیسے بڑے مسائل کا حل فوری طور پر سوچنا ہو گا اور جنگی بنیادوں پر صنعت کاری کرنا ہوگی۔