سعودی عرب کی معشیت میں اضافہ
اس وقت دنیا کے بیشتر ممالک پچھلے دو سال کے زائد عرصہ سے کووڈ کی وبا کے باعث معاشی مشکلات کا شکار ہیں جس میں روس اور یوکرین کی جنگ نے مزید اضافہ کردیا ہے۔ اس جنگ کی وجہ سے تیل اور اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں پچاس سے ستر فیصد تک اضافہ ہوگیا ہے جس سے غریب ممالک کی معشیتیں تباہ حالی کا شکار ہو گئی ہیں۔
تاہم کچھ ممالک ایسےبھی ہیں جن کو اس بُحران کی وجہ سے فائدہ ہو رہا ہے ان میں تیل پیدا کرنے والے ممالک سرفہرست ہیں۔ ان میں سعودی عرب بھی شامل ہے جس کی معیشت میں اس سال 8 فیصد اضافہ کی اُمید ہے۔ اسکی بنیادی وجہ تیل کی بڑہتی ہوئی قیمتیں ہیں جو روس یوکرین جنگ سے پہلے 70 ڈالر فی بیرل کے قریب تھیں لیکن اب یہ 100 ڈالرفی بیرل سے ذیادہ ہیں۔ معاشیت دانوں کا خیال ہے کہ اگر یہ جنگ ذیادہ عرصہ جاری رہی تو تیل کی قیمتیں 185 ڈالر فی بیرل تک پہنچ سکتی ہیں جو کہ دُنیا کے لیے بہت تباہ کُن صورتحال ہو گی۔