InternationalLatest

روس یوکرائن کی جنگ اور دنیا کی معشیت پر اسکے اثرات

یوکرائن پر روسی حملہ کے دُنیا کی معشیت پر بہت دور رس نتائج ہوں گے۔ یہ بات بڑی واضح ہے کے جنگیں کسی مسئلہ کا حل نہیں ہیں جنگ شروع تو کردی جاتی ہے مگر اسکا کوئی صیع خاتمہ نہیں ہوتا۔ اسکی سب سے بڑی مثال افغانستان ہے جہاں بیس سال کی جنگ کے بعد بھی مغربی مما لک اپنے مرضی کے نتائج حاصل نہیں کرسکے۔ بدقسمتی سے دنیا کی معشیت جو کے پہلے ہی کرونا کی وجہ سے بدحالی کا شکار ہے ایک اور مسئلہ کا شکار ہوگئی ہے۔ اسمیں کوئی شک نہیں کے یوکرائن کی جنگ سے جو ملک سب سے ذیادہ تباہی کا شکار ہورہا ہے وہ یوکرائن ہے۔ اگرچہ روس ایک بہت بڑی فوجی طاقت ہے لیکن روس کی معشیت بھی کسی لمبی جنگ کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ قطع نظر اسکے کے روس یہ جنگ جیتتا ہے یا کچھ اہداف حاصل کر کے واپس چلا جاتا ہے روسی معشیت پراس جنگ کے آثارات ایک لمبے عرصہ تک رہیں گے اوریہ جنگ دُنیا میں دوبارہ سرد جنگ کا آغازکردے گی۔

اس جنگ کا دُنیا کی معشیت پر جو سب سے بڑا اثر ہوا ہے وہ تیل اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔ تیل اور گیس میں اضافہ آج کے دور میں ہر ملک کی معشیت کے لیے ایک بہت بڑا خطرہ ہے۔ یورپ اپنی گیس اور تیل کی ضروریات خاصی حد تک روس سے حاصل کرتا ہے۔ اب ان کے لیے بڑا مسئلہ ہے کے فوری طور پر کیسے اس کمی کو پورا کیا جائے۔ اسکے ساتھ ساتھ یورپ کے کئی مملک پہلے ہی معاشی بحران کا شکار ہیں اور مہنگی گیس اور تیل ان مما لک کے لیے مزید پریشانی کا باعث بنیں گے۔ یوکرائن اناج برامد کرنے والا ایک اہم ملک ہے۔ یہاں سے اناج کی برامد بند ہونے کی وجہ سے افریقہ اور ایشیا کے کئی ممالک میں اشیا خوردونوش کی قیمتون میں اضافہ ہوا ہے جو وہاں کے غریب عوام پر بوجھ ثابت ہورہا ہے۔

چین کے مستقبل کے منصوبوں میں سب سے بڑا منصوبہ ریل کے زریعہ یورپ کو ایشیا سے ملانا ہے۔ اس جنگ کے بعد یہ منصوبہ بھی ایک لمبے عرصے کے لیے کھٹائی میں پڑ جائیگا۔ تیل اور گیس کی قیمتوں سے انڈیا کی درامدات میں بھی نمایاں اضافہ ہورہا ہے جس سے انڈین روپے پر بہت دباؤ بڑھے گا۔ پاکستان جیسے ملک کے لیے جس کی معشیت پہلے ہی بدحالی کا شکار ہے تیل، گیس اور اجناس کی قیمتوں میں اضافہ انتہائی تباہ کُن ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے