امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان تیل کی پیداوار پر تلخی
تیل کی جنگ نے دُنیا میں ایک نئی معاشی جنگ شروع کردی ہے جس سے امریکہ اور سعودی کے درمیان تلخی پیدا ہو گئی ہے۔ یوکرائن جنگ کے بعد سے تیل کی قیمت میں اضافہ ہونا شروع ہوگیا تھا اور ایک وقت پر تیل کی قیمت ایک سو بیس ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی تھی۔ مگر اس مہینہ یہ کم ہو کر اسی ڈالر سے بھی کم ہو گئی تھی۔ اسی چیز کو دیکھتے ہوئے اوپیک کے ممالک نے تیل کی پیداوار میں کمی کردی جس کے بعد تیل کی قیمتوں میں اضافہ شروع ہوگیا۔ امریکہ چاہتا ہے کے روس کے تیل پر مکمل پابندی لگا دی جائے مگر اس کے لیے ضروری ہے کے اوپیک کے ممالک اپنی پیداوار کو بڑھائیں مگر اب یہ ممالک اپنے تیل کو سستے داموں بیچنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ تیل کی قیمتوں میں اضافہ سے روس کو معاشی طور پر کوئی خاص مسئلہ نہیں ہوا بلکہ روبل کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔ امریکہ نے اپنے اسٹریٹیجیک ذخائر سے پندرہ ملین بیرل تیل مارکیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا۔