بنگلادیش آئی ایم ایف سے 4.7 ارب ڈالر کا قرضہ لینے میں کامیاب
ایک طرف پاکستان ابھی تک آئی ایم ایف سے قرضہ کی قسط حاصل کرنےمیں ناکام رہا ہے تو دوسری جانب بنگلہ دیش نے آئی ایم ایف سے فوری طور پر4.7 ارب ڈالر کا قرض حاصل کر لیا ہے۔ جسمیں سے ایک ارب چالیس کروڑ ڈالر کی پہلی قسط فوری طور پر جاری کردی جائے گی۔
بنگلہ دیش کے موجودہ غیر ملکی ذخائر 30 ارب ڈالر ہیں۔ جیسے ہی دُنیا کے معاشی حالات کی وجہ سے بنگلہ دیش کے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی ہونا شروع ہوئی بنگلہ دیش کے پالیسی سازوں نے انتہائی عقلمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے درآمدات کی پالیسی کو سخت کردیا۔ اب آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کر کے بنگلا دیش نے نہ صرف 4.7 بلین ڈالر کے قرض کے لیے راہ ہموار کر لی بلکہ ملک کی معاشی پالیسیوں پربھی مہر لگوا لی ہے۔
اس میں اب شک کی کوئی گنجائش نہیں رہی ہے کے اسحاق ڈار معشیت سنبھالنے میں بری طرح ناکام رہے ہیں یہ ہی وجہ ہے کہ اُن پر پارٹی کے اندر اور باہر سے شدید تنقید ہورہی ہے۔ اسحاق ڈار کی جانب سے فیصلے میں تاخیر سے آئی ایم ایف کے موقوف میں مزید سختی آئی ہے۔ صورتحال یہ ہے کے حکومت کی منتوں کے باوجود کوئی اُمید نہیں کے پاکستان کو کب قرضے کی قسط جاری ہوگی۔ جبکہ دوسری جانب پاکستان کی معشیت تیزی سے تنزلی کا شکار ہے۔
درحقیقت ملک کی معاشیت کو چلانے کے لیے اہل اور دوراندیش لوگوں پر مشتمل ایک اقتصادی کمیشن چاہیے جو ملک کو اس بحران سے نکال سکے۔ اگر پی ایم ایل این نے اپنی سیاسی ساکھ بچانی ہے تو انھیں معشیت چلانے کے لیے ایک مضبوط ٹیم اُتارنا پڑے گی۔