روسی تیل کی ترسیل ابھی بھی شروع نہ ہو سکی
پاکستان اور روس کے درمیان معاہدے کے باوجود ابھی تک پاکستان روس سے تیل نہیں خرید سکا۔ چند اطلاعات کے مطابق پاکستان نے اِ س بارے میں ایک ادارہ قائم کرنے کے ساتھ ساتھ کچھ اقدامات لینے تھے جن میں سست روی سے پیش رفت ہو رہی ہے۔ اِ س صورتحال سے روس خاصہ برہم ہے۔
مگر اب حکومت نے اعلان کیا ہے کہ روس سے تیل کی ترسیل مئی میں شروع ہو جائے گی۔ اب جبکہ او پیک کے ممالک نے تیل کی پیداوار میں بڑے پیمانے پر کمی کر دی ہے اور تیل کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہو ا ہے۔ پاکستان کو روس سے تیل خرید کر بچت کے اس موقع کو ضائع نہیں کرنا چاہیے۔ پاکستان روس سے سستا تیل خرید کر سالانہ ایک ارب ڈالر تک بچت کر سکتا ہے۔