LatestLiving

اندرون لاہور کی تاریخی دلکشی: مسجد وزیر خان، دہلی گیٹ، مغل حمام، مصالحہ مارکیٹ اور تنگ گلیاں

لاہور، اپنی ثقافتی ورثے اور تاریخی یادگاروں سے بھرا ہوا ایک دلکش شہر ہے۔ اس شہر کے بیش قیمت موتیوں میں مسجد وزیر خان، دہلی گیٹ، قدیم مغل حمام، مصالحہ مارکیٹ اور پرانی شہر کی تنگ گلیاں شامل ہیں جو ایک ہی جگہ پر واقع ہیں۔ لیکن افسوس کہ یہ عظیم عمارتیں اور علاقے کچرے اور گندگی کی وجہ سے اپنی چمک کھو چکے ہیں۔ ایک جامع منصوبے کے ذریعے ان علاقوں کو صاف، منظم اور سیاحوں کے لیے ایک پرکشش مقام بنایا جا سکتا ہے۔

مسجد وزیر خان، اپنی شاندار رنگینیاں اور نفیس ٹائل ورک کے ساتھ، لاہور کی اسلامی ورثے کی بہترین مثال ہے۔ مغل بادشاہ شاہجہان کے دور میں تعمیر کی گئی اس مسجد کی خوبصورتی بے مثال ہے، مگر بدقسمتی سے اس کے گردونواح میں گندگی اور عمارات کے پھیلاؤ نے اس کے حسن کو ماند کر دیا ہے۔ مساجد کے نقوش، ٹائل ورک اور تعمیراتی استحکام پر توجہ دیتے ہوئے ایک جامع منصوبہ بنایا جائے۔ مسجد کی خصوصیات کو نمایاں کرنے کے لیے خوبصورت روشنی کا انتظام اور اردگرد سبزہ اور راستے بنائے جائیں۔

دہلی گیٹ، ایک وقت میں لاہور کے دیوار بند شہر کا مشہور دروازہ تھا۔ اس کی تاریخی اہمیت کو بحال کر کے سیاحوں کے لیے ایک پرکشش مقام بنایا جا سکتا ہے۔ اس کے منفرد فن تعمیر کو برقرار رکھنے کے لیے مسلسل دیکھ بھال کی جائے۔ گاڑیوں کے داخلے پر پابندی لگا کر پیدل چلنے کے راستے بنائے جائیں تاکہ سیاح اس جگہ کی خوبصورتی کو بہتر طریقے سے محسوس کر سکیں۔

مغل حمام (شاہی حمام)، تاریخی اہمیت کا حامل ہے، مگر فی الحال اپنی پرانی عظمت کھو چکا ہے۔ اس حمام کے اندر موجود فن تعمیر اور تاریخ کو ایک بار پھر زندہ کیا جا سکتا ہے۔ مغل تاریخ کے دلچسپی رکھنے والے افراد کو حمام کی تاریخ بتانے کے لیے خصوصی گائیڈڈ ٹورز کا انعقاد کیا جائے۔ جدید دور کی سہولیات جیسے ڈیجیٹل کیوسک کے ذریعے اس کی تاریخ کو مزید جاندار بنایا جا سکتا ہے۔

وزیر خان مسجد کے قریب موجود مصالحہ مارکیٹ رنگوں اور خوشبوؤں سے بھری ہوتی ہے، جہاں طرح طرح کے مصالحے ملتے ہیں۔ مگر تنگ راستوں اور صفائی کے فقدان کی وجہ سے اسے دریافت کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ ایک منظم ویسٹ ڈسپوزل سسٹم لا کر صفائی کے معیار کو بہتر کیا جا سکتا ہے۔ مقامی ذائقوں کو متعارف کروانے کے لیے مخصوص فوڈ اور مصالحہ ٹورز کا اہتمام کیا جائے۔ دکانداروں کے اسٹالز کو ترتیب دے کر رش کو کم کیا جا سکتا ہے۔ لاہور کے پرانے شہر کی تنگ گلیاں تاریخی ماحول کا احساس دلاتی ہیں، مگر یہاں کی صفائی اور بے ترتیبی سیاحوں کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتی ہیں۔

مقامی لوگوں کو صفائی کے لیے باقاعدہ ترغیب دینا اور روزمرہ کی صفائی کو یقینی بنانا۔ تاریخی معلومات اور فوٹو اسپوٹس کے لیے مخصوص جگہوں کا تعین کیا جائے تاکہ سیاح علاقے کی تاریخ کو بہتر انداز میں جان سکیں۔ حکومت، نجی ادارے اور بین الاقوامی تنظیموں کے تعاون سے ان منصوبوں کو عملی جامہ پہنایا جا سکتا ہے۔ مقامی لوگوں کو تبدیلی کے عمل میں شامل کرنا اس علاقے کی دیکھ بھال کے لیے اہم ہوگا۔ بہتر عوامی سہولیات جیسے کہ آرام گاہیں، بیٹھنے کی جگہیں اور سایہ دار راستے بنائے جائیں تاکہ سیاحوں کے لیے جگہ مزید پرکشش بنے۔ لاہور کی ان تاریخی جگہوں کو عالمی سطح پر پروموٹ کرنے سے سیاحت کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔

ان تجاویز پر عمل کر کے لاہور کا پرانا شہر ایک صاف، منظم اور پرکشش سیاحتی مرکز بن سکتا ہے، جس سے نہ صرف اس کی تاریخی وراثت کو زندہ کیا جا سکے گا بلکہ مقامی معیشت کو بھی فروغ حاصل ہو گا۔