پاکستان میں آٹو انڈسٹری کا ارتقاء: سوزوکی سے ایس یو ویز تک کا سفر
پاکستان میں آٹو انڈسٹری کا آغاز ایک دلچسپ تاریخ رکھتا ہے۔ 1980 کی دہائی میں حکومت نے مقامی سطح پر گاڑیوں کی اسمبلنگ کا فیصلہ کیا، جس کے نتیجے میں سوزوکی نے پاکستان میں اپنی گاڑیاں بنانی شروع کیں۔ سوزوکی کی مہران، بولان اور راوی جیسی گاڑیاں جلد ہی عام آدمی کی پہنچ میں آگئیں اور پورے ملک میں مقبول ہوگئیں۔ اس کے بعد ٹویوٹا اور ہونڈا نے بھی پاکستان میں اپنے پلانٹس قائم کیے اور کرولا، سِوک اور سٹی جیسے ماڈلز متعارف کروائے۔ ان تین کمپنیوں نے دہائیوں تک آٹو مارکیٹ میں اجارہ داری قائم رکھی، جہاں مقامی سطح پر بننے والی گاڑیوں کے علاوہ عوام کے پاس زیادہ آپشنز موجود نہیں تھے۔
پھر حکومت نے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دی جس نے ملکی آٹو انڈسٹری میں ایک بڑی تبدیلی پیدا کی۔ جاپان اور دیگر ممالک سے درآمد کی جانے والی گاڑیاں نہ صرف اعلیٰ معیار کی تھیں بلکہ ان کی جدید خصوصیات نے لوگوں کو متوجہ کیا۔ مقامی اسمبل شدہ گاڑیوں کی نسبت ان درآمد شدہ گاڑیوں نے سڑکوں پر ایک مختلف منظر پیش کیا۔ اس تبدیلی نے مقامی مینوفیکچررز کو بھی مجبور کیا کہ وہ اپنی پروڈکٹس کے معیار کو بہتر بنائیں۔
گزشتہ دس برسوں میں پاکستان میں آٹو انڈسٹری میں ایک اور اہم رجحان دیکھنے کو ملا ہے: ایس یو ویز کی مقبولیت میں اضافہ۔ اس کا آغاز کیا موٹرز اور ہیونڈائی کی ٹکسن جیسے ماڈلز سے ہوا، جنہوں نے صارفین کو ایک نئی آپشن فراہم کی۔ ایس یو ویز نہ صرف زیادہ لگژری کا احساس دیتی ہیں بلکہ پاکستان کی غیر ہموار اور خراب سڑکوں کے لیے زیادہ موزوں بھی ہیں۔
اس کے بعد ٹویوٹا نے فورچونر اور کراؤس جیسے ماڈلز پیش کیے، جبکہ ہونڈا نے بی آر-وی اور ایچ آر-وی متعارف کروائے۔ یہاں تک کہ سوزوکی نے بھی ویٹارا اور ایکس ایل-7 جیسے ماڈلز کے ساتھ ایس یو ویز کے میدان میں قدم رکھا۔
چینی کمپنیوں نے بھی اس میدان میں اپنی موجودگی ظاہر کی۔ ہیوال، چانگان اور دیگر چینی برانڈز نے جدید ڈیزائن، شاندار فیچرز، اور مناسب قیمت کے ساتھ مارکیٹ میں اپنی جگہ بنائی۔ خاص طور پر ہیوال جولیئن اور چانگان اوشان ایکس 7 جیسے ماڈلز نے خریداروں کو اپنی طرف متوجہ کیا۔
ایس یو ویز کی مقبولیت کی ایک بڑی وجہ پاکستان کی سڑکوں کے حالات بھی ہیں۔ یہ گاڑیاں مضبوط ساخت اور زیادہ گراؤنڈ کلیئرنس کی وجہ سے خراب سڑکوں پر زیادہ بہتر کارکردگی دکھاتی ہیں۔ مزید برآں، ان گاڑیوں کی جدید سہولیات اور کشادہ انٹیرئیر انہیں خاندانی سفر کے لیے ایک پسندیدہ انتخاب بناتے ہیں۔
پاکستان میں آٹو انڈسٹری تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے، اور ایس یو ویز کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ صارفین اب معیار، سہولت اور لگژری کو ترجیح دے رہے ہیں۔ یہ رجحان مقامی اور غیر ملکی مینوفیکچررز کو مزید مقابلے کی فضا فراہم کر رہا ہے، جو کہ بالآخر صارفین کے لیے فائدہ مند ثابت ہو رہا ہے۔